اللہ کے ایک اکیلا ہونے کے پہلو کی ابتدا عرب اثرورسوخ اور ان کے آباواجداد کی اصنام پرستی سے نہیں ہوئی۔ مجھے عجیب لگتا ہے کہ عرب ثقافت غیر ملکی توحید ی خیالات اپنائے گیا جو یہودی اور مسیحیوں دونوں کے عقائد اور آثار پر مبنی ہیں۔
اسلام کی بنیاد غیر ملکی ایمان کی منادی ، شعور اور احساس جرم کی اساس پر ہے۔ جب تک انحراف ، باطل اور بد عنوانی کا ایک دوسرا ذریعہ ہے اور اس کی سچائی کو ماننے کا دعوی کرے (مسلمان) تو عظم الشان اور اختیار کا مالک خدا جو کائنات کا بادشاہ ہے ان پر کبھی سچائی ظاہر نہ کرے گا۔ کون کسی سے حق ادھارلے؟ کون یہاں ہے جس سے متاثر ہوں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ایسے مذہبی پہلوؤں کا انتخاب کیا جائے جن کی منفرد شناخت کے حصول کے لیے اسلامی دنیاوی جائزہ سے مطابقت ہو۔ یہاں بے شمار ایسے فرقے ہیں جو اس طرح کے انکشافات سے رونما ہوئے ۔ صرف یہواہ کے شاہدین کا اور مورمن کا مطالعہ کریں جو اسلام سے ملتا جلتا تجربہ رکھتے ہیں۔ جوزف سمتھ محمد کی طرح سچائی کی تلاش کر رہا تھا اور اسے بھی اس کی طرح ذاتی طور پر فرشتے کے ذریعے الہام ہوا۔ جوزف سمتھ کی ملکوتی ملاقات یقیناً اسکا اپنا منفرد پیغام تھا جو محمد کو دئیے گئے ملکوتی مکاشفہ سے بالکل مختلف تھا۔ پس سچا کون ہے ؟اسلام کی طرح دنیا بھر میں فرقوں میں ایک سب سے بڑا اور تیز رفتار فرقہ جوزف سمتھ کا مشہور ہے۔ اس مذہب کے ایک ارب سے زیادہ پیروکار ہیں۔
پولوس رسول نے اسلام کی آمد اور جوزف سمتھ کی ماں کی آنکھ میں اسکی چمک سے پہلے اس رحجان کے بارے میں خبردار کیا۔
گلتیوں 1: 8 میں بتاتا ہے کہ
لیکن ہم یا آسمانی کا کوئی فرشتہ بھی اس خوشخبری کے سوا جو ہم نے تمہیں سنائی کوئی اور خوشخبری تمہیں سنائے تو ملعون ہو۔