آپ مُسلمان کیوں ہیں ؟

آپ مُسلمان کیوں ہیں ؟

آپ مسلمان کیوں ہیں ؟ کیا آپ نے درحقیقت کبھی اِس سوال کا قیاس کیا ہے یا اِس پر غور کیا ہے ؟ کیا ایسا اِس لیے تھا کیونکہ آپ نے شخصی طور پر زندگی کے لیے روحانی بصیرت یا کسی قسم کے الہام کو حاصل کرنے یا سچائی کے ذرائع کو دریافت کیا ؟کیا ایسا اِس لیے ہے کہ آپ خدا کے ساتھ ذاتی تعلق اورکسی قسم کی اطلاع کہ وجہ سے اسلامی مذہب میں فطرتی طور پر ڈوبے ہوئے تھے ۔

کیا آپ اِس لیے مسلمان ہیں کیونکہ آپ کی تہذیب اور معاشرہ آپ کو ایسا ہونے کی حد بندی کرتا ہے ؟ ذرا اِس کا قیاس کیجے اگر آپ یو ایس میں پیدا  اور جوان ہوئے ہوتے جسے بائبل کا کمر بند قیاس کیا جاتا ہے ۔ اِن حالات کے پیشِ نظر آپ اِن موقعوں کے بارے کیا سوچتے اور اسلامی ایمان پر یقین رکھتے اور اِسے قبول کرتے؟

کیا آپ اِس لیے مسلمان ہیں کیونکہ آپ کے پاس انتخاب کرنے کی آزادی نہیں اور ایسا کرنے سے آپ کو ہر چیز کے لیے لاگت آتی ہے ؟ ایک مرتبہ  پھر تصور کیجیے جی آپ جمہوری معاشرے میں پیدا ہوئے تھے جس نے آپ کو مذہبی آزادی کا حق بخشا ہوتا۔تو  کیا آپ تب بھی مسلمان ہوتے ؟

کیا آپ اِس لیے مسلمان ہیں کیونکہ آپ کا خاندان آپ سے اِس کی توقع کرتا ہے اور کیونکہ وہیں ہیں جو آپ کے دُنیاوی نظریے اور اقدار کو واضح کر تے ہیں ؟ کیا ہوتا اگر آپ کا تعلق کسی ایسے خاندان سے ہوتا جو آپ کو اِس کے متعلق جو آپ کا ایمان ہے اِس بارے فیصلہ کرنے کی اجازت دیتا اور اِس سے قطع نظر جو آپ کی حالت ہے آپ کو مکمل طور پر قبول کرتا ؟

کیا آپ اِس لیے مسلمان ہیں کیونکہ یہی ہے جو ہر دوسرا شخص کر رہا ہے؟ کیا ہوتا اگر آپ ایسی تہذیب کا حصہ ہوتے جو عقائد کے نئے نئے رنگوں کی اجازت دیتا ؟ کیا یہ اب بھی آپ کو اسلام کے ساتھ بغل گیر ہونے کی تلقین کرتا ؟

کیا آپ اِس لیے اسلام کی پیروی کر رہے ہیں کیونکہ آ پ کو مذہبی اختیار والوں سے یہ بتایا گیا اور تعلیمی نظام کے ذریعہ سے ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام ہی صرف سچا مذہب ہے ؟ خدا کو نہ ماننے والوں کے مُلک میں پیدا ہونے کا تصور کیجیے جو خدائی زندگی بارے بالکل مختلف فلسفہ رکھتے ہیں ؟ کیا آپ تب بھی مسلمان ہوں گے؟

کیا آپ اِس لیے مسلمان ہیں کیونکہ آپ مسلمان نہ ہونے کے خوف کو یا اِس عقیدے یا ایمان کو قبول نہ کرنے کی باز گشت سے خوفزدہ ہیں کیا ہوتا اگر آپ  کواِن خوف اور رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا؟

کیا ایسا ممکن ہے کہ اسلام کا ایک ایسی مشق کے طور پر احترام کیا جاتا جسے کسی حد تک جغرافیائی مقام سے بیان کیاجاتا ؟

کیا ایسا ممکن ہے کہ ایک شخص مذہنی نظامیں اُس  کا جُز بن سکتا کہ اِس کے لیے اِس کے اثر سے الگ ہونا تقریبا ً نہ ممکن ہوتا؟

کیا یہ محض اِس پر یقین کرنا ممکن ہے جس پر ہمیں ذہنی طور پر اندھا دھند ایمان رکھنے کے لیے بتایا گیا ہے جس پر سوال نہیں اُٹھایا جا سکتا؟

کیا ایک شخص تہذیب سے الگ ہو سکتا ہے جو بیرونی ذرائع سے اُس پر اثر انداز نہ ہو سکتے ہوں ؟

کیا ایک مذہب سیاسی ایجنڈ ے سے لوگوں کو قابو میں رکھنے اور سلجھانے کا راستہ ہو سکتا ہے ؟

کیا مذہب کو آپ کو اپنی شخصی شناخت کو کھونے کا سبب ہونا چاہیے ؟

کیا آپ مخلصانہ طور پر اپنے آپ کو بتا سکتے ہیں کہ اِس بلاگ کو سوچنے کے بعد کہ آپ کو اب بھی اسلام میں اپنے عقیدے کی تصدیق کرنے میں پُرا اعتماد ہیں یا اب بھی آپ کو شک ہے؟ اگر آپ اپنے عقائد میں اب بھی پُرا عتماد ہیں تو پھر کیا آپ تکبر کی ٹھوس سمجھ کی وجہ سے مسلمان بن سکتے تھےجو آپ کو غلط ہونے کی اجازت نہیں دے گا ؟ کیا آپ کا اعتماد آپ کو دغا باز بننے کا سبب بن سکتا ہے ؟

پس مسلمان ہونے میں آپ کا سچا مقصد کیا ہے ؟ کیا یہ واقعی ہی سچا معاملہ ہے یا کیا یہ آپ کی تہذیب کا بہتر طور پر بیان کر دہ ہے ؟

اسلام کی زیادہ تر نشوونما فوج کی فتح اور بچوں کی پیدائش کے ذریعے ہوئی ۔ کیا یہ واقعی ایمان کی مخلص یا شرعی پاسداری ہے؟

بہر حال یہاں مسلمان تھے جنہوں نے اسلام پر شک کیا اور معجزانہ طور پر یسو ع پر ایمان رکھنے کے وسیلہ اِس نظریہ سے آزاد ہوئے۔ میں نے اپنے بلاگ میں ایک لنک شامل کیا ہے جو مسلمانوں کی گواہیوں پر مشتعمل ہے جنہوں نے اپنے شکوک اور خوف کے لیے ایک او ر حل تلاش کیا ۔

اختتام پر میں آپ کو اِن گواہیوں کو پڑھنے کی پیشکش کرتا ہوں اور پھر خدا سے آپ کے لیے یسوع کو اِس طرح آشکارہ کرنے کے لیے کہتا ہوں کہ وہ خداوند اور نجات دہندہ کے طور پر اُس پر آپ کا بھروسہ رکھے ۔ خوف کو آپ کے ایسا سوچنے سے دور رکھنے کی اجازت مت دیں کہ یہ کسی طرح آپ کو جنت سے دور رکھے گا کہ آ پ کے پاس کسی طرح اِس میں داخل ہونے کی ضمانت نہیں ہے۔

 

خداوند کے ساتھ تعلق کیسے رکھنا ہے

مسلم اور اسلامی ذرائع

اردو-Urdu

jesusandjews.com/wordpress/2009/06/14/why-are-you-a-muslim-2/

Leave a Reply